معلومات الكتاب

بطاقة الكتاب

آج کل دنیا کے اکثر ممالک، حتٰی کہ بیشتر مسلم ممالک میں بھی عیسوی تقویم رائج ہےحالانکہ حقیقی اور قدیمی تقویم قمری ہے نہ کہ شمسی-عالم اسلام کی مشہور و معروف شخصیت مولانا عبدالرحمن کیلانی نے اس کتاب میں ہجری اور عیسوی تقویم کے بکھیڑوں کو سلجھاتے ہوئے محققانہ اور عالمانہ انداز میں اسلام کےنظام فلکیات پر اپنی قیمتی آراء کا اظہار کیا ہے- کتاب کے شروع میں ان اصول وقواعد پر روشنی ڈالی گئی ہے جو قمری تقویم کی بنیاد ہیں-سیاروں کے انسانی زندگی پر اثرات کو تسلیم کیا جاتا رہاہے ، اسلام نے علم ہیئت میں غور وفکر کرنے کی ترغیب کے ساتھ ساتھ سیاروں کے اثرات کی کلیتاً نفی کی اور اسے واضح شرک قرار دیا ہے، لہذا ایسے اثرات کی دلائل کی مدد سے تردید کی گئی ہے-علم ہیئت کے موجودہ نظریات میں کچھ ایسے ہیں جو اسلامی تعلیمات کے مطابق ہیں ، کچھ متعارض ہیں اور کچھ متصادم ہیں-مولانا نے ایسے امور کا شرعی نقطہ نظر سے تقابل پیش کرتے ہوئے راہ صواب کی جانب راہنمائی کی ہے-کتاب کے دوسرے حصے میں کئی ایسے طریقے بیان کیے گئےہیں جن میں ہجری تقویم میں بذات خود دن معلوم کیا جاسکتا ہے-اس کے بعد ہجری تقویم اور عیسوی تقویم میں مطابقت کے مسئلے کو سلجھانے کی کوشش کی گئی ہے-کتاب کے آخر میں مسلمانوں کی تاریخ سے متعلق اہم واقعات کےہجری اور عیسوی سنین بقید ماہ و سال درج کیے گئے ہیں-
مؤلف نے كتاب كو بنيادي طور پر تين حصوں اور ان كے ذيل متعدد ابواب ميں تقسيم كيا هے :
حصه اول: علم هيئت كے نظريات اور اِسلامى نظريات اس ميں سات ابواب هيں۔
حصه دوم: هجري اور عيسوى سنين ميں دن معلوم كرنے اور ان كے درميان مطابقت كے طريقے اس ميں پانچ ابواب هيں۔
حصه سوم:تقابلى تقويم از 1ھ -622ء تا 1680ھ – 2252ء (آٹھ دَور كبير) اي ميں تين ابواب هيں۔ 

  • Diwy: 297/4
  • صفحات: 324
  • مشاهدة: 215066
  • تنزيلات: 38776

الكلمات المفتاحية

عبد الرحمن كيلانى (مولانا)